Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_99b3b99aad304a1b24a9bc78ac3756a6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میں نے کس شوق سے اک عمر غزل خوانی کی - شبنم رومانی کی شاعری - Darsaal

میں نے کس شوق سے اک عمر غزل خوانی کی

میں نے کس شوق سے اک عمر غزل خوانی کی

کتنی گہری ہیں لکیریں میری پیشانی کی

وقت ہے میرے تعاقب میں چھپا لے مجھ کو

جوئے کم آب قسم تجھ کو ترے پانی کی

یوں گزرتی ہے رگ و پے سے تری یاد کی لہر

جیسے زنجیر چھنک اٹھتی ہے زندانی کی

اجنبی سے نظر آئے ترے چہرے کے نقوش

جب ترے حسن پہ میں نے نظر ثانی کی

مجھ سے کہتا ہے کوئی آپ پریشان نہ ہوں

مری زلفوں کو تو عادت ہے پریشانی کی

زندگی کیا ہے طلسمات کی وادی کا سفر

پھر بھی فرصت نہیں ملتی مجھے حیرانی کی

وہ بھی تھے ذکر بھی تھا رنگ غزل کا شبنمؔ

پھر تو میں نے سر محفل وہ گل افشانی کی

(539) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabnam Rumani. is written by Shabnam Rumani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabnam Rumani. Free Dowlonad  by Shabnam Rumani in PDF.