Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f8ec85faca1da9a190226e2b1b159ed2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تبصرہ یوں نہ مرے حال پہ اتنا ہوتا - شبنم نقوی کی شاعری - Darsaal

تبصرہ یوں نہ مرے حال پہ اتنا ہوتا

تبصرہ یوں نہ مرے حال پہ اتنا ہوتا

اس کو نزدیک سے دنیا نے جو دیکھا ہوتا

کوئی مرتے ہوئے لمحوں کا مسیحا ہوتا

کرب تنہائی کا احساس نہ اتنا ہوتا

یہ جو آہٹ کی طرح ساتھ مرے رہتا ہے

بن کے تصویر کبھی سامنے آیا ہوتا

دے گیا جو مجھے تپتے ہوئے لمحوں کا گداز

کاش وہ درد مرے واسطے تنہا ہوتا

میں کہ جیسا ہوں بہ ہر حال نظر میں آتا

مجھ کو احساس کی نظروں سے تو دیکھا ہوتا

ایسا لگتا ہے دوبارا نہ ملے گا مجھ سے

اس طرح ٹوٹ کے وہ یاد نہ آیا ہوتا

کیا ملا جاگ کے بتلائیے شبنمؔ صاحب

اس سے اچھا تھا کوئی خواب ہی دیکھا ہوتا

(523) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabnam Naqvi. is written by Shabnam Naqvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabnam Naqvi. Free Dowlonad  by Shabnam Naqvi in PDF.