نظم

تحفہ میں ملی پینٹنگ میں

چاروں موسم

سنہری رنگ سے کھینچے گئے ہیں

اور یوں ہی ملی زندگی میں

صرف ایک موسم

آنسوؤں کے رنگ سے

کھینچا گیا ہے

دونوں قید ہیں

ایک کمرے میں

پینٹنگ سالم ہے اور

زندگی سے پوچھتی ہے

تیرے باقی موسم کہاں ہیں

زندگی پینٹنگ سے کہتی ہے

سنو مجھے سوچو نہیں

الجھ جاؤ گی

میں سوچنے کی نہیں

جینے کی چیز ہوں

پینٹنگ خاموش ہو کے

دیوار پہ لٹک جاتی ہے

(514) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabnam Ashai. is written by Shabnam Ashai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabnam Ashai. Free Dowlonad  by Shabnam Ashai in PDF.