Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8725fde57b1f1d329a7184cee15d109d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نظم - شبنم عشائی کی شاعری - Darsaal

نظم

لاؤ ذرا پہن لوں تمہیں

تنہائی اتار دی میں نے

باہر کاریڈور میں پڑی سسک رہی ہے

اپنے دھیمے لہجے میں

وہ ساری داستانیں سناتی

جنہیں سن کر میں دھیمی آنچ پر

پہروں سلگتی تھی

لاؤ ذرا پہن لوں تمہیں

وہ کی ہول سے جھانک رہی ہے

جیسے ہم موقعہ پاتے ہی

اپنے اصل میں جھانکتے ہیں

اس سے پہلے کہ وہ

مجھے ننگا دیکھ پائے

لاؤ ایک دوسرے کی اصل میں

شامل ہو جائیں

میں اپنی ساری شبنم

تمہاری پلکوں پہ گراتی ہوں

تم میری سانسوں کی پگڈنڈی سے

میرے اندر اتر آؤ

میں ڈھک جاؤں گی

اپنی اصل کی اماں پاؤں گی

لاؤ ذرا پہن لوں تمہیں

(613) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabnam Ashai. is written by Shabnam Ashai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabnam Ashai. Free Dowlonad  by Shabnam Ashai in PDF.