نظم

دغا نے مجھے

تہ نشیں رکھا

میرے حوصلے

میری وفا

مسرتیں عشق اور خواب

تہوں کے بیچ راکھ ہو گئے

میرے چاپ کی زبان دب گئی

زندگی دبتی نہیں مجھے دھڑکا سا لگا ہے!

دغا بازوں کو

خدا کا بھی خدشہ نہیں

وہ پانی سے مٹی سے

ریت سے نہیں

پانچوں وقت

مکاری کی جھاگ سے

وضو بناتے ہیں

اور زندگی کے تانڈؤ کا

سجدہ کرتے ہیں

میں

سجدے میں بڑبڑاتی ہوں

اے موت گلے لگا لے

زندگی دبتی نہیں مجھے دھڑکا سا لگا ہے

(594) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabnam Ashai. is written by Shabnam Ashai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabnam Ashai. Free Dowlonad  by Shabnam Ashai in PDF.