Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_bc2fa21efd0862b88e9e4789aacc73d0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نظم - شبنم عشائی کی شاعری - Darsaal

نظم

اگر تمہارے تین ہزار پیڑوں میں سے

ایک میں بھی ہوتی تو

ایک سال میں

چھ اسپرے ایک کھاد

اور تمہاری ہزاروں چاہت بھری نظریں

مجھے نصیب ہوتی اور تب

دل سوگوار نہ ہوتا

میری ہر ٹہنی

تم اپنے ہاتھوں تراشتے

میں سنور جاتی

ہوا مجھ میں سانس بھرتی

دھوپ اور بادل

میرے دل کی سرخ سچائیوں میں جھلمل کرتے

اور نہ جانے کتنے سرخ پھولوں سے

میں فروزاں رہتی

میری ذات کی کیاری سے

تمہاری ذات کے احاطے تک

تمازت اور خوشبو

شاداب پھول اور شاداب خار ہوتے

مگر میں

تمہارے احاطے سے باہر کا پیڑ تھی

خانہ بدوشوں کی بستی کا

وہ جنگلی پیڑ جس پر

آوارہ پرندے چہچہاتے ہیں

اور جس کی ہر ٹہنی

اپنے اندر

ایک خلا سمیٹے

آسمان کی وسعتوں میں

بھٹک رہی ہے

(491) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabnam Ashai. is written by Shabnam Ashai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabnam Ashai. Free Dowlonad  by Shabnam Ashai in PDF.