Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2881f919d192f9c6a09ebd085731f995, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مئے فراغت کا آخری دور چل رہا تھا - شبیر شاہد کی شاعری - Darsaal

مئے فراغت کا آخری دور چل رہا تھا

مئے فراغت کا آخری دور چل رہا تھا

سبو کنارے وصال کا چاند ڈھل رہا تھا

وہ ساز کی لے کہ ناچتا تھا لہو رگوں میں

وہ حدت مے کہ لمحہ لمحہ پگھل رہا تھا

فضا میں لہرا رہے تھے افسردگی کے سائے

عجب گھڑی تھی کہ وقت بھی ہاتھ مل رہا تھا

سکوں سے محروم تھیں طرب گاہ کی نشستیں

کہ اک نیا اضطراب جسموں میں چل رہا تھا

نگاہیں دعوت کی میز سے دور کھو گئی تھیں

تمام ذہنوں میں ایک سایہ سا چل رہا تھا

ہوائے غربت کی لہر انفاس میں رواں تھی

نئے سفر کا چراغ سینوں میں جل رہا تھا

بھڑک رہی تھی دلوں میں حسرت کی پیاس لیکن

وہیں نئی آرزو کا چشمہ ابل رہا تھا

بدن پہ طاری تھا خوف گہرے سمندروں کا

رگوں میں شوق شناوری بھی مچل رہا تھا

نہ جانے کیسا تھا انقلاب سحر کا عالم

بدل رہی تھی نظر کہ منظر بدل رہا تھا

(504) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabbir Shahid. is written by Shabbir Shahid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabbir Shahid. Free Dowlonad  by Shabbir Shahid in PDF.