Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0615b5e3a951955c4ab3e288e390c5c5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جب خلاف مصلحت جینے کی نوبت آئی تھی - شبیر شاہد کی شاعری - Darsaal

جب خلاف مصلحت جینے کی نوبت آئی تھی

جب خلاف مصلحت جینے کی نوبت آئی تھی

ڈوب مرتے ڈوب مرنے میں اگر دانائی تھی

میں تو ہر ممکن اسے لاتا رہا تیرے قریب

کیا کروں اے دل تری تقدیر میں تنہائی تھی

خوف کا عفریت سانسیں لے رہا تھا دشت میں

رات کے چہرے پہ سناٹے کی دہشت چھائی تھی

ایک یہ نوبت کہ وحشت ڈھونڈھتا پھرتا ہوں میں

ایک وہ موسم کہ گلشن کی ہوا صحرائی تھی

آسماں سے گر رہی تھی شوخ رنگوں کی پھوار

میری آنکھوں میں ترے دیدار کی رعنائی تھی

شب گزیدوں سے حساب غم چکانے کے لئے

تم نہ آئے تھے مگر صبح قیامت آئی تھی

میں کدھر جاتا کہ ہر جانب زبان خلق تھی

میں کہاں چھپتا کہ میرے کھوج میں رسوائی تھی

دہر میں مشہور تھی شاہدؔ مری بے چارگی

اور ان دیکھے جہانوں پر مری دارآئی تھی

(465) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabbir Shahid. is written by Shabbir Shahid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabbir Shahid. Free Dowlonad  by Shabbir Shahid in PDF.