بھوکی ہے زمیں بھوک اگلتی ہی رہے گی

بھوکی ہے زمیں بھوک اگلتی ہی رہے گی

یہ بھوک مرے پیٹ میں پلتی ہی رہے گی

جیون بھی مرا دشت ہے مسکن بھی مرا دشت

ہونٹوں پہ مرے پیاس مچلتی ہی رہے گی

دل میں نہیں اب پاس رہا چین سکوں کا

اک آگ سی دل میں ہے ابلتی ہی رہے گی

ہستی کے اجڑنے کا بھلا دکھ مجھے کیوں ہو

یہ ٹھوکریں کھا کھا کے سنبھلتی ہی رہے گی

چہرے نئے انداز نئے طور نئے ہیں

دنیا ہے یہ سو رنگ بدلتی ہی رہے گی

مذکور کریں کیا دل مجبور کا ناقدؔ

اک ہوک ہے سینے سے نکلتی ہی رہے گی

(474) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabbir Naqid. is written by Shabbir Naqid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabbir Naqid. Free Dowlonad  by Shabbir Naqid in PDF.