Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3182eac8c47db3ef11218d725b1bdf37, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بھوکی ہے زمیں بھوک اگلتی ہی رہے گی - شبیر ناقد کی شاعری - Darsaal

بھوکی ہے زمیں بھوک اگلتی ہی رہے گی

بھوکی ہے زمیں بھوک اگلتی ہی رہے گی

یہ بھوک مرے پیٹ میں پلتی ہی رہے گی

جیون بھی مرا دشت ہے مسکن بھی مرا دشت

ہونٹوں پہ مرے پیاس مچلتی ہی رہے گی

دل میں نہیں اب پاس رہا چین سکوں کا

اک آگ سی دل میں ہے ابلتی ہی رہے گی

ہستی کے اجڑنے کا بھلا دکھ مجھے کیوں ہو

یہ ٹھوکریں کھا کھا کے سنبھلتی ہی رہے گی

چہرے نئے انداز نئے طور نئے ہیں

دنیا ہے یہ سو رنگ بدلتی ہی رہے گی

مذکور کریں کیا دل مجبور کا ناقدؔ

اک ہوک ہے سینے سے نکلتی ہی رہے گی

(480) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabbir Naqid. is written by Shabbir Naqid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabbir Naqid. Free Dowlonad  by Shabbir Naqid in PDF.