Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_668f03cd18d1de24e995c120acc99031, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کبھی بھول کر بھی نہ بات کی مجھے دل سے ایسا بھلا دیا - شباب کی شاعری - Darsaal

کبھی بھول کر بھی نہ بات کی مجھے دل سے ایسا بھلا دیا

کبھی بھول کر بھی نہ بات کی مجھے دل سے ایسا بھلا دیا

کہوں کیا میں تیری شرارتیں کہ جگر کو تو نے جلا دیا

وہ بناؤ کرنے ہیں بیٹھتے تو سبھوں سے لیتے ہیں خدمتیں

کبھی مل دی مسی رقیب نے کبھی سرمہ میں نے لگا دیا

غم عشق کی سنی داستاں تو کلیجہ تھام کے یار نے

یہ کہا کہ قصہ عجیب تھا مرے دل کو اس نے کڑھا دیا

مرے خط کو اس نے نہ جب پڑھا مرے نامہ بر کو بھی غم ہوا

کہا مدتوں کا جو آسرا تھا وہ آج تم نے مٹا دیا

کبھی پوچھا میں نے بہشت کو کہ بتاؤ تو وہ ہے کس طرف

تو شبابؔ کوچۂ یار کا مجھے زاہدوں نے پتا دیا

(619) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabab. is written by Shabab. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabab. Free Dowlonad  by Shabab in PDF.