Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_21600e9fa626fb49cc0e1d43b6ebc43f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مانگا تھا ہم نے دن وہ سیہ رات دے گیا - شباب للت کی شاعری - Darsaal

مانگا تھا ہم نے دن وہ سیہ رات دے گیا

مانگا تھا ہم نے دن وہ سیہ رات دے گیا

سورج ہمیں اندھیرے کی سوغات دے گیا

سکے مرے خلوص کے لوٹا دیے مجھے

اپنی سمجھ میں وہ مجھے خیرات دے گیا

اس کو یہ زعم تھا کہ ہے وہ شوکت چمن

جنگل کا ایک پھول اسے مات دے گیا

اس کی ہنسی میں لے تھی کس جل ترنگ کی

میرے لبوں کو پیار کے نغمات دے گیا

مضمون عشق پر اسے کامل گرفت تھی

نظروں سے کیسے کیسے حوالات دے گیا

چہرے سے لے گیا مری پہچان چھین کر

نا سازگار وقت وہ صدمات دے گیا

سب پر مری نگاہ کرم ایک سی رہی

میں بانجھ دھرتیوں کو بھی برسات دے گیا

انصاف مجھ کو دے کہ نہ دے وہ مگر شبابؔ

تھوڑا سا وقت بہر ملاقات دے گیا

(697) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shabab Lalit. is written by Shabab Lalit. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shabab Lalit. Free Dowlonad  by Shabab Lalit in PDF.