Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_35a458c560cdbca291de5dd61a68ee99, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ان کا غم بھی نہ رہا پاس تو پھر کیا ہوگا - شاعر لکھنوی کی شاعری - Darsaal

ان کا غم بھی نہ رہا پاس تو پھر کیا ہوگا

ان کا غم بھی نہ رہا پاس تو پھر کیا ہوگا

لٹ گئی دولت احساس تو پھر کیا ہوگا

کون تا صبح جلائے گا تمنا کے چراغ

شام سے ٹوٹ گئی آس تو پھر کیا ہوگا

جن کی دوری میں وہ لذت ہے کہ بیتاب ہے دل

آ گئے وہ جو کہیں پاس تو پھر کیا ہوگا

تم سے زندہ ہے تمنائے مذاق احساس

تم ہوئے دشمن احساس تو پھر کیا ہوگا

دل غم دوست پہ مغرور بہت ہے لیکن

غم بھی آیا نہ اگر راس تو پھر کیا ہوگا

اپنی مخمور نگاہوں کو نہ دو اذن خرام

بڑھ گئی اور اگر پیاس تو پھر کیا ہوگا

ہم پریشاں تھے پریشاں ہیں پریشاں ہوں گے

تم کو آئی نہ خوشی راس تو پھر کیا ہوگا

عظمت عشق ہے خودداریٔ دل تک شاعرؔ

بجھ گیا شعلۂ احساس تو پھر کیا ہوگا

(815) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaayar Lakhnavi. is written by Shaayar Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaayar Lakhnavi. Free Dowlonad  by Shaayar Lakhnavi in PDF.