Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0224ab5da941abe2530790cc7fa2ec6e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نیند سے آنکھ وہ مل کر جاگے - شاعر لکھنوی کی شاعری - Darsaal

نیند سے آنکھ وہ مل کر جاگے

نیند سے آنکھ وہ مل کر جاگے

کتنے سوئے ہوئے منظر جاگے

کس کی خاطر ہے پریشاں تری زلف

ہم اسی فکر میں شب بھر جاگے

ضرب تیشہ کی صدا تھی کیسی

آنکھ ملتے ہوئے پتھر جاگے

یوں بھی گزرے ہیں شب و روز کہ ہم

نیند کی فکر میں اکثر جاگے

تشنگی نے جو نچوڑا دامن

کروٹیں لے کے سمندر جاگے

سیکڑوں رنگ ہیں آنکھوں میں مگر

ذہن میں ایک ہی پیکر جاگے

خواب کا جشن منانے کے لیے

لوگ سنتے ہیں کہ گھر گھر جاگے

ہم نے کاغذ پہ لکھا نام ترا

حرف و معنی کے مقدر جاگے

ان کو بیدار نہ کہیے شاعرؔ

لوگ جو خواب کے اندر جاگے

(578) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaayar Lakhnavi. is written by Shaayar Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaayar Lakhnavi. Free Dowlonad  by Shaayar Lakhnavi in PDF.