Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f82e08160cf33bfd557c2f2a65f11c46, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نفس نفس پہ نیا سوز آگہی رکھنا - شاعر لکھنوی کی شاعری - Darsaal

نفس نفس پہ نیا سوز آگہی رکھنا

نفس نفس پہ نیا سوز آگہی رکھنا

کسی کا درد بھی ہو آنکھ میں نمی رکھنا

وہ تشنہ لب ہوں کہ میری انا کا ہے معیار

سمندروں سے بھی پیمان تشنگی رکھنا

رفاقتوں کے تسلسل سے جی نہ بھر جائے

جدائیوں کا بھی موسم کبھی کبھی رکھنا

وفا کسی پہ کوئی قرض تو نہیں ہوتی

جو ہو سکے تو ہمارا خیال بھی رکھنا

کہیں ستم کے اندھیرے نہ روح کو ڈس لیں

فصیل جسم پہ زخموں کی روشنی رکھنا

چراغ صبح سہی ہم ہمارے مسلک میں

روا نہیں ہے اندھیروں سے دوستی رکھنا

عجیب شخص ہے وہ بھی کہ اس کو آتا ہے

گریز میں بھی ادائے سپردگی رکھنا

تعلقات میں رخنے بھی ڈال دیتا ہے

ہر آدمی سے امیدیں نئی نئی رکھنا

ہمارا کام ہے حرفوں کو روشنی دے کر

خود اپنے ظرف میں چنگاریاں دبی رکھنا

ہوائے شب کا نہیں اعتبار اے شاعرؔ

ہزار نیند ہو آنکھیں مگر کھلی رکھنا

(693) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaayar Lakhnavi. is written by Shaayar Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaayar Lakhnavi. Free Dowlonad  by Shaayar Lakhnavi in PDF.