Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_40013c84feb37445e407e766d32898ce, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جو تھکے تھکے سے تھے حوصلے وہ شباب بن کے مچل گئے - شاعر لکھنوی کی شاعری - Darsaal

جو تھکے تھکے سے تھے حوصلے وہ شباب بن کے مچل گئے

جو تھکے تھکے سے تھے حوصلے وہ شباب بن کے مچل گئے

وہ نظر نظر سے گلے ملے تو بجھے چراغ بھی جل گئے

یہ شکست دید کی کروٹیں بھی بڑی لطیف و جمیل تھیں

میں نظر جھکا کے تڑپ گیا وہ نظر بچا کے نکل گئے

نہ خزاں میں ہے کوئی تیرگی نہ بہار میں کوئی روشنی

یہ نظر نظر کے چراغ ہیں کہیں بجھ گئے کہیں جل گئے

جو سنبھل سنبھل کے بہک گئے وہ فریب خوردۂ راہ تھے

وہ مقام عشق کو پا گئے جو بہک بہک کے سنبھل گئے

جو کھلے ہوئے ہیں روش روش وہ ہزار حسن چمن سہی

مگر ان گلوں کا جواب کیا جو قدم قدم پہ کچل گئے

نہ ہے شاعرؔ اب غم نو بہ نو نہ وہ داغ دل نہ وہ آرزو

جنہیں اعتماد بہار ہے وہی پھول رنگ بدل گئے

(1094) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaayar Lakhnavi. is written by Shaayar Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaayar Lakhnavi. Free Dowlonad  by Shaayar Lakhnavi in PDF.