Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f0f820710a8989d8cd1870187d107d0b, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جہل کو علم کا معیار سمجھ لیتے ہیں - شاعر لکھنوی کی شاعری - Darsaal

جہل کو علم کا معیار سمجھ لیتے ہیں

جہل کو علم کا معیار سمجھ لیتے ہیں

لوگ سائے کو بھی دیوار سمجھ لیتے ہیں

چھیڑ کر جب بھی کسی زلف کو تو آتی ہے

اے صبا ہم تری رفتار سمجھ لیتے ہیں

تو فقط جام کا مفہوم سمجھ اے ساقی

تشنگی کیا ہے یہ مے خوار سمجھ لیتے ہیں

ہم کہ ہیں جنبش ابرو کی زباں سے واقف

تیرے کھنچنے کو بھی تلوار سمجھ لیتے ہیں

اب کسی برہمیٔ زلف کا چرچا نہ کرو

لوگ اپنے کو گرفتار سمجھ لیتے ہیں

جو بھی بازار میں دم بھر کو ٹھہر جاتا ہے

سادہ دل اس کو خریدار سمجھ لیتے ہیں

دل کے اسرار چھپاتے ہیں وہ ہم سے شاعرؔ

ہم کہ رنگ لب و رخسار سمجھ لیتے ہیں

(754) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaayar Lakhnavi. is written by Shaayar Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaayar Lakhnavi. Free Dowlonad  by Shaayar Lakhnavi in PDF.