Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_v2knv83gsp875fr6aicagpn9e2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہوا کو اور بھی کچھ تیز کر گئے ہیں لوگ - شاعر لکھنوی کی شاعری - Darsaal

ہوا کو اور بھی کچھ تیز کر گئے ہیں لوگ

ہوا کو اور بھی کچھ تیز کر گئے ہیں لوگ

چراغ لے کے نہ جانے کدھر گئے ہیں لوگ

سفر کے شوق میں اتنے عذاب جھیلے ہیں

کہ اب تو قصد سفر ہی سے ڈر گئے ہیں لوگ

دھواں دھواں نظر آتی ہیں شہر کی گلیاں

سنا ہے آج سر شام گھر گئے ہیں لوگ

جہاں سے نکلے ہیں رستے مسافروں کے لئے

مکان ایسے بھی تعمیر کر گئے ہیں لوگ

کبھی کبھی تو جدائی کی لذتیں دے کر

رفاقتوں میں نیا رنگ بھر گئے ہیں لوگ

ملال ترک تعلق نہ جانے کیا ہوتا

خیال ترک تعلق سے مر گئے ہیں لوگ

غرور تند ہواؤں کا یوں بھی توڑا ہے

چراغ ہاتھ پہ رکھ کر گزر گئے ہیں لوگ

کوئی جواب نہیں فکر کی بلندی کا

زمیں پہ رہ کے بھی افلاک پر گئے ہیں لوگ

قریب تھے تو فقط واسطہ تھا آنکھوں سے

جدا ہوئے ہیں تو دل میں اتر گئے ہیں لوگ

وہ گیسوؤں کی گھٹا ہو کہ دار کا سایہ

جہاں بھی چھاؤں ملی ہے ٹھہر گئے ہیں لوگ

یہ اور بات کہ گھر بجھ گئے ہیں اے شاعرؔ

مگر وطن میں چراغاں تو کر گئے ہیں لوگ

(534) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaayar Lakhnavi. is written by Shaayar Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaayar Lakhnavi. Free Dowlonad  by Shaayar Lakhnavi in PDF.