Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e1858b021bf921cb122de5d29af4eb55, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ مزا رکھتے ہیں کچھ تازہ فسانے اپنے - شان الحق حقی کی شاعری - Darsaal

وہ مزا رکھتے ہیں کچھ تازہ فسانے اپنے

وہ مزا رکھتے ہیں کچھ تازہ فسانے اپنے

بھولتے جاتے ہیں سب درد پرانے اپنے

کر کے اک بار تری چشم فسوں گر کے سپرد

پھر نہ پوچھا کبھی بندوں کو خدا نے اپنے

بزم یاراں میں وہ اب کیف کہاں ہے باقی

روز جاتے ہیں کہیں جی کو جلانے اپنے

حال میں اپنے کچھ اس طرح مگن ہیں گویا

ہم نے دیکھے ہی نہیں اگلے زمانے اپنے

ہم وہی ہیں کہ جہاں بات کسی نے پوچھی

خوش گماں ہو کے لگے داغ دکھانے اپنے

ہم نشیں دوست کی صورت تو کہاں ملتی ہے

چین سے وہ ہے جو دشمن کو نہ جانے اپنے

ذکر سے اس کے سنوارا ہے سخن کو حقیؔ

خوش مزا لگتے ہیں کانوں کو ترانے اپنے

(529) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaanul Haq Haqqi. is written by Shaanul Haq Haqqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaanul Haq Haqqi. Free Dowlonad  by Shaanul Haq Haqqi in PDF.