Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_fbe90d1d4a9d5218baeb772e18f94f56, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جو ہو ورائے ذات وہ جینا ہی اور ہے - شان الحق حقی کی شاعری - Darsaal

جو ہو ورائے ذات وہ جینا ہی اور ہے

جو ہو ورائے ذات وہ جینا ہی اور ہے

جینے کا اہل دل کے قرینہ ہی اور ہے

تم سکۂ رواں کی ہوس میں ہو تم کو کیا

جویا ہیں جن کے ہم وہ خزینہ ہی اور ہے

ہم ساحل نجات پہ کشتی جلا چکے

اب رہنما کوئی نہ سفینہ ہی اور ہے

لکھ کر دیا تھا اس نے جو وعدہ وصال کا

اس میں کوئی نیا سا مہینہ ہی اور ہے

پھینکی نہ جانے اس نے مری قاش دل کہاں

انگشتری میں اب تو نگینہ ہی اور ہے

پہنچا سنبھل سنبھل کے سر بام تب کھلا

منزل نہیں یہ اس کی یہ زینہ ہی اور ہے

وہ دن گئے کہ سوتے تھے ہم بھی پسارے پاؤں

مدت سے اب تو شغل شبینہ ہی اور ہے

حقیؔ یہ اپنا چشمۂ رنگیں اتارئیے

دیکھیں گے پھر کہ دیدۂ بینا ہی اور ہے

(527) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaanul Haq Haqqi. is written by Shaanul Haq Haqqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaanul Haq Haqqi. Free Dowlonad  by Shaanul Haq Haqqi in PDF.