Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_104a21765938741cef10fa9fe4fcc417, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایمائے غزل کرتی ہیں موسم کی ادائیں - شان الحق حقی کی شاعری - Darsaal

ایمائے غزل کرتی ہیں موسم کی ادائیں

ایمائے غزل کرتی ہیں موسم کی ادائیں

اک موج ترنم کی ہوس میں ہیں فضائیں

نغموں کی زباں میں کوئی سمجھے تو بتائیں

کیا چیز ہے یہ طرز یہ طرحیں یہ ادائیں

روکے نہ گئے سینۂ خارا سے وہ طوفاں

ہیں جن کو کناروں میں لئے ننگ قبائیں

آئینے سے ہوتی ہیں صلاحیں کہ کسی کو

جب خوب مٹانا ہو تو کس طرح مٹائیں

ایسی ہی ترے شہر میں ہوتی ہے مروت

ایسی ہی مرے دیس میں ہوتی ہیں وفائیں

دیکھے کوئی افلاک کا یہ جوش تباہی

تنکے کو ڈرنا ہو تو طوفان اٹھائیں

ٹھہرا ہوں اسی بات پہ میں لائق تعزیر

جس بات پہ بخشی گئیں اوروں کی خطائیں

دیوانوں کو دنیا سے الجھنے کی کہاں تاب

فرصت ہو تو اک اور ہی دنیا نہ بنائیں

یہ کون سے زنداں کی گرائی گئی دیوار

یہ کون سی تعمیر کی اٹھتی ہیں بنائیں

اے مسکن خوبان زماں شہر عزیزاں

ہم بھی کبھی بکنے ترے بازار میں آئیں

(497) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaanul Haq Haqqi. is written by Shaanul Haq Haqqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaanul Haq Haqqi. Free Dowlonad  by Shaanul Haq Haqqi in PDF.