Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_77c1d08c7827db742099a928e6771d4f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہر چند کہ ساغر کی طرح جوش میں رہئے - شان الحق حقی کی شاعری - Darsaal

ہر چند کہ ساغر کی طرح جوش میں رہئے

ہر چند کہ ساغر کی طرح جوش میں رہئے

ساقی سے ملے آنکھ تو پھر ہوش میں رہئے

کچھ اس کے تصور میں وہ راحت ہے کہ برسوں

بیٹھے یوں ہی اس وادیٔ گل پوش میں رہئے

اک سادہ تبسم میں وہ جادو ہے کہ پہروں

ڈوبے ہوئے اک نغمۂ خاموش میں رہئے

ہوتی ہے یہاں قدر کسے دیدہ وری کی

آنکھوں کی طرح اپنے ہی آغوش میں رہئے

ٹھہرائی ہے اب حال غم دل نے یہ صورت

مستی کی طرح دیدۂ مے نوش میں رہئے

ہمت نے چلن اب یہ نکالا ہے کہ چبھ کر

کانٹے کی طرح پائے طلب کوش میں رہئے

آسودہ دلی راس نہیں ارض سخن کو

ہے شرط کہ دریا کی طرح جوش میں رہئے

(551) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaanul Haq Haqqi. is written by Shaanul Haq Haqqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaanul Haq Haqqi. Free Dowlonad  by Shaanul Haq Haqqi in PDF.