Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ac29a6cf2fd8e56fda3273ce9a70f687, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ضبط ناوک غم سے بات بن تو سکتی ہے - شاد عارفی کی شاعری - Darsaal

ضبط ناوک غم سے بات بن تو سکتی ہے

ضبط ناوک غم سے بات بن تو سکتی ہے

آدمی کی انگلی میں پھانس بھی کھٹکتی ہے

کیا کسی نوازش کی پول کھول دی میں نے

آنکھ جھینپتی کیوں ہے کیوں زباں بہکتی ہے

ہم قفس نصیبوں سے گلستاں کا کیا رشتہ

جس طرح کوئی ڈالی ٹوٹ کر لٹکتی ہے

ساتھیو تھکے ماندے ہارتے ہو ہمت کیوں

دور سے کوئی منزل دن میں کب چمکتی ہے

کام عزم و ہمت سے انصرام پاتے ہیں

کاہلی کی مت سنیے کاہلی تو بکتی ہے

جس کو نکہت و گل سے واسطہ نہیں ہوتا

خوش لباس پھولوں میں وہ نظر بہکتی ہے

شادؔ ان اندھیروں میں کہکشاں کی منزل سے

رات کے گزرنے کی صبح راہ تکتی ہے

(512) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaad Aarfi. is written by Shaad Aarfi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaad Aarfi. Free Dowlonad  by Shaad Aarfi in PDF.