Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8e8cd8b03659b3dfe9d3ffa72cd4a46c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اٹھ گئی اس کی نظر میں جو مقابل سے اٹھا - شاد عارفی کی شاعری - Darsaal

اٹھ گئی اس کی نظر میں جو مقابل سے اٹھا

اٹھ گئی اس کی نظر میں جو مقابل سے اٹھا

ورنہ اٹھنے کے لیے غیر بھی محفل سے اٹھا

بیٹھ کر لطف نہ تو سایۂ باطل سے اٹھا

چل کے آرام اٹھانا ہے تو منزل سے اٹھا

آ کے محفل میں تری کون مرے دل سے اٹھا

کوئی اٹھا بھی مری طرح تو مشکل سے اٹھا

ساتھ آتا ہے تو لہروں کے تھپیڑے مت گن

موج سے لطف اٹھانا ہے تو ساحل سے اٹھا

ہاتھ میں جان اٹھانا تو بڑی بات نہیں

کوئی پتھر کوئی کانٹا رہ منزل سے اٹھا

قرب ساحل کے تکبر میں جو کشتی ڈوبی

کوئی چھوٹا سا ببولہ بھی نہ ساحل سے اٹھا

بے دلی ہائے تمنا کہ نہ دنیا ہے نہ دیں

جس طرف تجھ کو اٹھانا ہے قدم دل سے اٹھا

وہ جو نووارد الفت ہیں انہیں کیا معلوم

کس لیے آج میں سنگ در قاتل سے اٹھا

شیخ پر ہاتھ اٹھانے کے نہیں ہم قائل

ہاتھ اٹھانے کی جو ٹھانی ہے تو باطل سے اٹھا

آج اس کفر سراپا نے سنوارے گیسو

آج بکھرا ہوا پردہ رخ باطل سے اٹھا

شادؔ اک رہبر مکار سے رہزن اچھا

کوئی نقصان اٹھانا ہے تو جاہل سے اٹھا

(516) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaad Aarfi. is written by Shaad Aarfi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaad Aarfi. Free Dowlonad  by Shaad Aarfi in PDF.