Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ab9d111471f8ee1dd3adbbe503ccd555, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ستمگر کو میں چارہ گر کہہ رہا ہوں - شاد عارفی کی شاعری - Darsaal

ستمگر کو میں چارہ گر کہہ رہا ہوں

ستمگر کو میں چارہ گر کہہ رہا ہوں

غلط کہہ رہا ہوں مگر کہہ رہا ہوں

بتوں میں اسے جلوہ گر کہہ رہا ہوں

بڑی بات ہے مختصر کہہ رہا ہوں

مجھے آج کانٹوں کے منہ چومنے دو

بہاروں کا رخ دیکھ کر کہہ رہا ہوں

یہ ماتھے پہ شکنیں یہ دانتوں میں آنچل

تو افسانۂ معتبر کہہ رہا ہوں

اسی وقت آتی ہیں چہرے پہ زلفیں

انہیں جب میں نور سحر کہہ رہا ہوں

زمانے کے منہ پر زمانے کی باتیں

سمجھنے لگا ہوں اگر کہہ رہا ہوں

یہ دیوانگی ہے کہ حالات حائل

وہ سنتے نہیں ہیں مگر کہہ رہا ہوں

عتاب و تغافل ہی اچھے تھے مجھ کو

مآل کرم دیکھ کر کہہ رہا ہوں

جبھی شادؔ شاعر کو کہتے ہیں جھوٹا

خزاں میں بھی میں شعر تر کہہ رہا ہوں

(600) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaad Aarfi. is written by Shaad Aarfi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaad Aarfi. Free Dowlonad  by Shaad Aarfi in PDF.