Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_bd50d96b2aef0db55100f620b8e79f24, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جو بھی اپنوں سے الجھتا ہے وہ کر کیا لے گا - شاد عارفی کی شاعری - Darsaal

جو بھی اپنوں سے الجھتا ہے وہ کر کیا لے گا

جو بھی اپنوں سے الجھتا ہے وہ کر کیا لے گا

وقت بکھری ہوئی طاقت کا اثر کیا لے گا

خار ہی خار ہیں تا حد نظر دیوانے

ہے یہ دیوانۂ انصاف ادھر کیا لے گا

جان پر کھیل بھی جاتا ہے سزاوار قفس

اس بھروسے میں نہ رہئے گا یہ کر کیا لے گا

پستیٔ ذوق بلندیٔ نظر دار و رسن

ان سے تو مانگنے جاتا ہے مگر کیا لے گا

رہبر قوم و وطن اس کو خدا شرمائے

خود جو بھٹکا ہو وہ اوروں کی خبر کیا لے گا

شمع محفل کا بقیہ ہے فروغ امید

شام سے جس کا یہ عالم ہو سحر کیا لے گا

باغباں کوشش بے جا پہ مگن ہے لیکن

بھنگ بوتا ہے جو گلشن میں ثمر کیا لے گا

شاعر گوہر بے آب زمانہ اے شادؔ

شعر فہموں سے کبھی داد ہنر کیا لے گا

(590) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaad Aarfi. is written by Shaad Aarfi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaad Aarfi. Free Dowlonad  by Shaad Aarfi in PDF.