Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2e0b519f138ffc505e6c92bdbb70bd10, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جب تک ہم ہیں ممکن ہی نہیں نامحرم محرم ہو جائیں - شاد عارفی کی شاعری - Darsaal

جب تک ہم ہیں ممکن ہی نہیں نامحرم محرم ہو جائیں

جب تک ہم ہیں ممکن ہی نہیں نامحرم محرم ہو جائیں

آتا ہے انہیں غصہ آئے ہوتے ہیں وہ برہم ہو جائیں

دنیائے مسرت کے لمحے اب اس سے کیا کم ہو جائیں

ہونٹوں پر ہنسی آنے والی ہو آنکھیں پر نم ہو جائیں

ہم اس کے آنکھ سے اوجھل ہونے کا مطلب کیا لیتے ہیں

وہ آنکھ سے اوجھل ہو تو نظارے درہم برہم ہو جائیں

حالات کو ہر ہر موقع پر اک بھیس بدلنا لازم ہے

کانٹوں میں دامن بن جائیں پھولوں پر شبنم ہو جائیں

اس کافر ایسی مستانہ رفتار کہاں سے لائیں گے

اشعار مجسم ہو جائیں افکار منظم ہو جائیں

ان کی رحمت سے دور نہیں لیکن اس پر مجبور نہیں

اغماض کریں ہر لغزش پر سجدوں پر برہم ہو جائیں

احباب کو ایسے گلشن میں فتنے بونے سے کیا حاصل

جب دو دل محکم ہو جائیں جب وعدے پیہم ہو جائیں

اس وقت بھی زہد و تقوی پر قائم رہ جاؤں تب کہنا

جس وقت مجھے مے نوشی کے اسباب فراہم ہو جائیں

سمجھو کہ جوانی خواب میں ہے رخ بانہوں کی محراب میں ہے

جب تارے دھیمے پڑ جائیں جب شمعیں مدھم ہو جائیں

ان خواب آلودہ آنکھوں کی ترکیب سمجھ میں آ جائے

اے شادؔ اگر پیمانوں میں مے خانے مدغم ہو جائیں

(611) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaad Aarfi. is written by Shaad Aarfi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaad Aarfi. Free Dowlonad  by Shaad Aarfi in PDF.