Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_15527db7861d72b0efd770002e46c7b0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
انتظار تھا ہم کو خوش نما بہاروں کا - شاد عارفی کی شاعری - Darsaal

انتظار تھا ہم کو خوش نما بہاروں کا

انتظار تھا ہم کو خوش نما بہاروں کا

یہ قصور کیا کم ہے ہم قصور واروں کا

آفتاب چہرہ تھا جن شراب خواروں کا

داغ داغ حلیہ ہے ان کا سیاہ کاروں کا

سعیٔ انفرادی بھی نقش چھوڑ جاتی ہے

بجھ گیا ہے منزل تک نقش رہ گزاروں کا

ایک روز کھو دے گا اعتماد ذاتی بھی

آسرا تکا جس نے دوسرے سہاروں کا

جس میں شہد لب ہوگا کل بڑا ادب ہوگا

آج نا مناسب ہے ذکر ماہ پاروں کا

رہنمائے رہرو میں شمع بزم عشرت نے

حسب حال پایا ہے مدعا ستاروں کا

آپ حضرت زاہد اس سے کچھ نہیں کہتے

شادؔ بھی تو ساتھی ہے ہم گناہ گاروں کا

(621) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaad Aarfi. is written by Shaad Aarfi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaad Aarfi. Free Dowlonad  by Shaad Aarfi in PDF.