Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_cffc1b0b7adfad15c804681d8e38fd06, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
چمن کو آگ لگانے کی بات کرتا ہوں - شاد عارفی کی شاعری - Darsaal

چمن کو آگ لگانے کی بات کرتا ہوں

چمن کو آگ لگانے کی بات کرتا ہوں

سمجھ سکو تو ٹھکانے کی بات کرتا ہوں

سحر کو شمع جلانے کی بات کرتا ہوں

یہ غافلوں کو جگانے کی بات کرتا ہوں

روش روش پہ بچھا دو ببول کے کانٹے

چمن سے لطف اٹھانے کی بات کرتا ہوں

وہ باغبان جو پودوں سے بیر رکھتا ہے

یہ آپ ہی کے زمانے کی بات کرتا ہوں

شراب سرخ کی موجوں سے مدعا ہوگا

اگر میں خون بہانے کی بات کرتا ہوں

وہ صرف اپنے لئے جام کر رہے ہیں طلب

میں ہر کسی کو پلانے کی بات کرتا ہوں

یہاں چراغ تلے لوٹ ہے اندھیرا ہے

کہاں چراغ جلانے کی بات کرتا ہوں

اس انجمن سے اٹھا ہوں کھری کھری کہہ کر

پھر انجمن میں نہ آنے کی بات کرتا ہوں

دبی زباں سے گزارش ہے ناگوار اگر

تو کیا سوال اٹھانے کی بات کرتا ہوں

نقاب روئے زمانہ نہ اٹھ سکے گی کہ میں

گلوں سے اوس اٹھانے کی بات کرتا ہوں

گھسے ہوؤں کو نئی فکر دے رہا ہوں شادؔ

منجھے ہوؤں کو سکھانے کی بات کرتا ہوں

(639) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaad Aarfi. is written by Shaad Aarfi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaad Aarfi. Free Dowlonad  by Shaad Aarfi in PDF.