Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_06d0d3e684f77e4da2ceb876bb949de8, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
چمن کو آگ لگانے کی بات کرتا ہوں - شاد عارفی کی شاعری - Darsaal

چمن کو آگ لگانے کی بات کرتا ہوں

چمن کو آگ لگانے کی بات کرتا ہوں

سمجھ سکو تو ٹھکانے کی بات کرتا ہوں

شراب تلخ پلانے کی بات کرتا ہوں

خود آگہی کو جگانے کی بات کرتا ہوں

سخنوروں کو جلانے کی بات کرتا ہوں

کہ جاگتوں کو جگانے کی بات کرتا ہوں

اٹھی ہوئی ہے جو رنگینیٔ تغزل پر

وہ ہر نقاب گرانے کی بات کرتا ہوں

اس انجمن سے اٹھوں گا کھری کھری کہہ کر

پھر انجمن میں نہ آنے کی بات کرتا ہوں

یہاں چراغ تلے لوٹ ہے اندھیرا ہے

کہاں چراغ جلانے کی بات کرتا ہوں

وہ باغبان! جو پھولوں سے بیر رکھتا ہے

یہ آپ ہی کے زمانے کی بات کرتا ہوں

روش روش پہ بچھا دو ببول کے کانٹے

چمن سے لطف اٹھانے کی بات کرتا ہوں

وہاں شراب پلاتا ہوں اہل بینش کو

جہاں بھی خون بہانے کی بات کرتا ہوں

مزاج حسن کہیں بد مزا نہ ہو جائے

ادل بدل کے فسانے کی بات کرتا ہوں

مگر فریب دہی میں درکار ہے اچھوتا پن

ترے فریب میں آنے کی بات کرتا ہوں

وہیں سے شعر میں برجستگی نہیں رہتی

جہاں سے حال چھپانے کی بات کرتا ہوں

پلا رہا ہوں میں کانٹوں کو خون دل اے شادؔ

گلوں کے رنگ اڑانے کی بات کرتا ہوں

(546) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaad Aarfi. is written by Shaad Aarfi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaad Aarfi. Free Dowlonad  by Shaad Aarfi in PDF.