Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4c32439c70f7b7c24b1a603f8c421625, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
چاہتے ہیں گھر بتوں کے دل میں ہم - شاد عارفی کی شاعری - Darsaal

چاہتے ہیں گھر بتوں کے دل میں ہم

چاہتے ہیں گھر بتوں کے دل میں ہم

ہیں جنوں کی آخری منزل میں ہم

گیت گاتے ہیں قفس منزل میں ہم

کوستے جاتے ہیں لیکن دل میں ہم

یہ تو مت محسوس ہونے دیجیے

اجنبی ہیں آپ کی محفل میں ہم

مے کدے کے چور دروازے بھی ہیں

آ تو جائیں شیخ کی منزل میں ہم

خود فریبوں کو پیام آگہی

مبتلا ہیں سعئ لا حاصل میں ہم

دور سے آتا ہے مبہم سا جواب

دیں اسے آواز جس منزل میں ہم

روک لیں پلکوں پہ آنسو کی طرح

کیا سمو دیں موج کو ساحل میں ہم

سوچیے آخر وہ کیا حالات ہیں

جا رہے ہیں کوچۂ قاتل میں ہم

جی نہ میلا کیجیے فریاد پر

ہیں پشیماں آپ اپنے دل میں ہم

ہم غلط رجحان رکھتے تھے کہ آپ

آپ سے پوچھیں گے مستقبل میں ہم

نا شناسان ادب کے ہاتھ سے

شادؔ صاحب ہیں بڑی مشکل میں ہم

(573) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaad Aarfi. is written by Shaad Aarfi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaad Aarfi. Free Dowlonad  by Shaad Aarfi in PDF.