Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3ca9740a1f1185ad651568150f79f4b1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بہ پاس احتیاط آرزو یہ بارہا ہوا - شاد عارفی کی شاعری - Darsaal

بہ پاس احتیاط آرزو یہ بارہا ہوا

بہ پاس احتیاط آرزو یہ بارہا ہوا

نکل گیا قریب سے وہ حال پوچھتا ہوا

حجاب رخ لہک اٹھا اگر بہت خفا ہوا

جبھی تو ہم سے پے بہ پے قصور مدعا ہوا

شکایت عدم توجہی بجا سہی مگر

نصیب اہل انجمن نہیں ہے دل دکھا ہوا

امین راز غم نہیں ہیں در خور ستم نہیں

پلٹ رہے ہیں آپ ہی پہ آپ کا کہا ہوا

اٹھیں گی میری وجہ سے جب آپ پر بھی انگلیاں

کہیں گے پھر تو آپ بھی کہ واقعی برا ہوا

ہجوم ماسوا سے بچ کے منزل مراد تک

پہنچ گیا ہوں رہزنوں سے راہ پوچھتا ہوا

کبھی کبھی خلوص بے تعلقی بھی چاہیئے

نگاہ میں نے پھیر لی تو اس کا سامنا ہوا

زمانۂ عبور انقلاب کی بھی عمر ہے

نہ شاخ آشیاں رہی نہ آشیاں جلا ہوا

نہیں کچھ اس سے مختلف گروہ بزم رقص و مے

نکل گیا جو گلستاں میں خواب دیکھتا ہوا

یہ کاوش امید و بیم بھی ہے لذت آفریں

نظر ادھر جمی ہوئی نقاب رخ اٹھا ہوا

غلط بیانیوں کے عہد نو میں شادؔ عارفی

مرا کمال فن یہ ہے کہ صرف ماجرا ہوا

(603) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Shaad Aarfi. is written by Shaad Aarfi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Shaad Aarfi. Free Dowlonad  by Shaad Aarfi in PDF.