حسینوں کے تبسم کا تقاضا اور ہی کچھ ہے
حسینوں کے تبسم کا تقاضا اور ہی کچھ ہے
مگر کلیوں کے کھلنے کا نتیجہ اور ہی کچھ ہے
نگاہیں مشتبہ ہیں میری پاکیزہ نگاہوں پر
مرے معصوم دل پر ان کو دھوکا اور ہی کچھ ہے
حسینوں سے محبت ہے انہیں پر جان دیتا ہوں
مرا شیوہ ہے یہ لیکن زمانا اور ہی کچھ ہے
بھلا کیا ہوش آئے گا بجھے گی کیا لگی دل کی
یہ آنچل سے ہوا دینے کا منشا اور ہی کچھ ہے
زبان و عقل و دل تعریف سے جس کی ہیں بیگانے
اسے سجدہ جو کرتا ہے وہ بندہ اور ہی کچھ ہے
تجھے ہر شے میں دیکھا سحرؔ نے ہر شے میں پہچانا
مگر پھر بھی ہے اک پردہ وہ پردہ اور ہی کچھ ہے
(523) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Sehr Ishqabadi. is written by Sehr Ishqabadi. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sehr Ishqabadi. Free Dowlonad by Sehr Ishqabadi in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends