لہو پکار کے چپ ہے زمین بولتی ہے

لہو پکار کے چپ ہے زمین بولتی ہے

میں جھومتا ہوں کہ یہ کائنات ڈولتی ہے

ابھی زمین پہ اترے گی اس دریچے سے

وہ روشنی جو مسافر کی راہ کھولتی ہے

مزا تو یہ ہے کہ وہ زہر میں بجھی آواز

کبھی کبھی مرے کانوں میں شہد گھولتی ہے

عجیب ربط ہے گونگی رفاقتوں سے مجھے

وہ سوچتا ہے تو میری زبان بولتی ہے

تلاش میں ہوں توازن کہیں نہیں ملتا

ہر ایک چہرہ کو میری نگاہ تولتی ہے

جو بے اڑان ہیں عالمؔ وہ کس شمار میں ہیں

ہوا بھی اڑتے پرندے کے پر ٹٹولتی ہے

(617) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seen Sheen Alam. is written by Seen Sheen Alam. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seen Sheen Alam. Free Dowlonad  by Seen Sheen Alam in PDF.