Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9396df0dcda8b8f251781553ba553f89, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
فراق موسم کے آسماں میں اجاڑ تارے جڑے ہوئے ہیں - سیماب ظفر کی شاعری - Darsaal

فراق موسم کے آسماں میں اجاڑ تارے جڑے ہوئے ہیں

فراق موسم کے آسماں میں اجاڑ تارے جڑے ہوئے ہیں

ندی کے دامن میں ہنسراجوں کے سرد لاشے گرے ہوئے ہیں

چمکتے موسم کا رنگ پھیلا تھا جس سے آنکھیں دھنک ہوئی تھیں

اور اب بصارت کی نرم مٹی میں تھور کانٹے اگے ہوئے ہیں

ترے دریچے کے خواب دیکھے تھے رقص کرتے ہوئے دنوں میں

یہ دن تو دیکھو جو آج نکلا ہے دست و پا سب کٹے ہوئے ہیں

خمار کیسا تھا ہمرہی کا شمار گھڑیوں کا بھول بیٹھے

ترے نگر کے فقیر اب تک اس ایک شب میں رکے ہوئے ہیں

اسے عداوت تھی اس صبا سے جو میرے چہرے کو چھو گزرتی

وہ اب نہیں ہے تو اپنے آنگن میں لو کے ڈیرے لگے ہوئے ہیں

رہو گے تھامے یوں ہی یہ چوکھٹ اگرچہ اک بھی نظر نہ ڈالوں

ہنساؤ مت گھر کو لوٹ جاؤ یہ راگ میرے سنے ہوئے ہیں

کہاں رکے تھے وہ کیا شجر تھے کہ جن کے سائے میں ہم کھڑے تھے

وہ دھوپ کیسی تھی جس کی بارش سے میرے صحرا ہرے ہوئے ہیں

(519) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seemab Zafar. is written by Seemab Zafar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seemab Zafar. Free Dowlonad  by Seemab Zafar in PDF.