Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_82798f392415a9b1bdbc8aa6e7d2127e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مجبور ہوں گناہ کئے جا رہا ہوں میں - سیماب بٹالوی کی شاعری - Darsaal

مجبور ہوں گناہ کئے جا رہا ہوں میں

مجبور ہوں گناہ کئے جا رہا ہوں میں

فرد عمل سیاہ کئے جا رہا ہوں میں

گو جانتا بھی ہوں ترا ملنا محال ہے

اس پر بھی تیری چاہ کئے جا رہا ہوں میں

تیرا فریب وعدہ بہت کامیاب ہے

آنکھوں کو فرش راہ کئے جا رہا ہوں میں

تقسیم ہو رہی ہے مری وسعت نظر

ذروں کو مہر و ماہ کئے جا رہا ہوں میں

تیرا کرم ہی اس کا محرک نہ ہو کہیں

کیا جانے کیوں گناہ کئے جا رہا ہوں میں

مجھ کو خبر ہے شیخ تجھے کچھ خبر نہیں

کیوں زندگی تباہ کئے جا رہا ہوں میں

سیمابؔ دین سے بھی مرے دل کو عشق ہے

دنیا سے بھی نباہ کئے جا رہا ہوں میں

(577) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seemab Batalvi. is written by Seemab Batalvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seemab Batalvi. Free Dowlonad  by Seemab Batalvi in PDF.