Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_351b0c927710e0fda1c805a722e49bce, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جو میرے تنگنائے دل میں تجھ کو جلوہ گر دیکھا - سیماب اکبرآبادی کی شاعری - Darsaal

جو میرے تنگنائے دل میں تجھ کو جلوہ گر دیکھا

جو میرے تنگنائے دل میں تجھ کو جلوہ گر دیکھا

مری نظروں نے حیرت سے مجھی کو عمر بھر دیکھا

تصور کی حدوں میں بھی سمانا جن کا مشکل تھا

نظر والوں نے ان جلووں کو تا حد نظر دیکھا

سب اپنے دل میں اک تیر نظر محسوس کرتے ہیں

مگر کوئی بتا سکتا نہیں اس نے کدھر دیکھا

تعین بر طرف مقصود مجھ کو سجدہ کرنا تھا

نہ ہم نے رہ گزر دیکھی نہ ہم نے سنگ در دیکھا

نظر آتا نہ تھا جو گرد افکار و حوادث میں

وہ ساحل آنکھ نے طوفان غم میں ڈوب کر دیکھا

تمہارے سنگ در کو سنگ در میں کس طرح سمجھوں

کہ جب سجدہ کیا سر کو جبین عرش پر دیکھا

عجب منزل تھی اے سیمابؔ اپنی منزل ہستی

نہ موقع تھا ٹھہرنے کا نہ یارائے سفر دیکھا

(501) ووٹ وصول ہوئے

سیماب اکبرآبادی کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seemab Akbarabadi. is written by Seemab Akbarabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seemab Akbarabadi. Free Dowlonad  by Seemab Akbarabadi in PDF.