Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_fe8608a2a25fb1799993dbe49b37bb92, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جلوہ گاہ دل میں مرتے ہی اندھیرا ہو گیا - سیماب اکبرآبادی کی شاعری - Darsaal

جلوہ گاہ دل میں مرتے ہی اندھیرا ہو گیا

جلوہ گاہ دل میں مرتے ہی اندھیرا ہو گیا

جس میں تھے جلوے ترے وہ آئنہ کیا ہو گیا

جب تصور نے بڑھا دی نالۂ موزوں کی لے

ساز بے آواز سے اک شعر پیدا ہو گیا

نجد کے ہرنوں سے اعجاز محبت پوچھیے

پڑ گئی جس پر نگاہ قیس لیلیٰ ہو گیا

جان دے دی میں نے تنگ آ کر وفور درد سے

آج منشائے جفائے دوست پورا ہو گیا

اب کہاں مایوسیوں میں ضبط کی گنجائشیں

وہ بھی کیا دن تھے کہ تیرا غم گوارا ہو گیا

دل کھنچا جتنا قفس میں آشیانے کی طرف

دور اتنا ہی قفس سے آشیانا ہو گیا

رفتہ رفتہ ہو گئے جذب اس میں جلوے سینکڑوں

دل مرا سیمابؔ تصویر سراپا ہو گیا

(502) ووٹ وصول ہوئے

سیماب اکبرآبادی کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seemab Akbarabadi. is written by Seemab Akbarabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seemab Akbarabadi. Free Dowlonad  by Seemab Akbarabadi in PDF.