Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_430648f2ee8ccbc197d1a8c34b9f79c0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جب تک غم الفت کا عنصر نہ ملا ہوگا - سیماب اکبرآبادی کی شاعری - Darsaal

جب تک غم الفت کا عنصر نہ ملا ہوگا

جب تک غم الفت کا عنصر نہ ملا ہوگا

انسان کے پہلو میں دل بن نہ سکا ہوگا

میں اور ترا سودا تو اور یہ استغنا

شاید مجھے فطرت نے مجبور کیا ہوگا

اک دائرہ ذروں کا خورشید طریقت تھا

شاید وہ تمہارا ہی نقش کف پا ہوگا

تم درد کے خالق ہو میں درد کا بندہ ہوں

جب نام لیا ہوگا دل تھام لیا ہوگا

سیمابؔ جب اس دل میں تصویر نہیں ان کی

یہ آئینہ دھندلا ہے یہ آئینہ کیا ہوگا

(493) ووٹ وصول ہوئے

سیماب اکبرآبادی کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seemab Akbarabadi. is written by Seemab Akbarabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seemab Akbarabadi. Free Dowlonad  by Seemab Akbarabadi in PDF.