Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8c4c0cd8468b22e4141577696241662c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
چھپاتا ہوں مگر چھپتا نہیں درد نہاں پھر بھی - سیماب اکبرآبادی کی شاعری - Darsaal

چھپاتا ہوں مگر چھپتا نہیں درد نہاں پھر بھی

چھپاتا ہوں مگر چھپتا نہیں درد نہاں پھر بھی

نگاہ یاس ہو جاتی ہے دل کی ترجماں پھر بھی

غم واماندگی سے بے نیاز ہوش بیٹھا ہوں

چلی آتی ہے آواز درائے کارواں پھر بھی

حجاب اندر حجاب امواج طوفان تجلی ہیں

فروغ شمع سے پروانہ ہے آتش بجاں پھر بھی

اشاروں سے نگاہوں سے بہت کچھ منع کرتا ہوں

قفس ہی پر جھکی پڑتی ہے شاخ آشیاں پھر بھی

بہت دلچسپ ہے سیمابؔ شام وادئ غربت

وطن کی صبح میں کچھ اور تھیں رنگینیاں پھر بھی

(564) ووٹ وصول ہوئے

سیماب اکبرآبادی کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seemab Akbarabadi. is written by Seemab Akbarabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seemab Akbarabadi. Free Dowlonad  by Seemab Akbarabadi in PDF.