Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e72ee233f141b80a625c7095eda13c37, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بدن سے روح رخصت ہو رہی ہے - سیماب اکبرآبادی کی شاعری - Darsaal

بدن سے روح رخصت ہو رہی ہے

بدن سے روح رخصت ہو رہی ہے

مکمل قید غربت ہو رہی ہے

میں خود ترک تعلق پر ہوں مجبور

کچھ ایسی ہی طبیعت ہو رہی ہے

جفا ان کی دل زود آشنا پر

بہ مقدار محبت ہو رہی ہے

خدا سے مل گیا ہے حسن کافر

خدائی پر حکومت ہو رہی ہے

نہیں تنہائی زنداں مکمل

مجھے سایہ سے وحشت ہو رہی ہے

یہ تم ہنس ہنس کے باتیں کر رہے ہو

کہ تقسیم جراحت ہو رہی ہے

اگر مشرب نہیں بدلا ہے سیمابؔ

تو کیوں تجدید بیعت ہو رہی ہے

(660) ووٹ وصول ہوئے

سیماب اکبرآبادی کی شاعری

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seemab Akbarabadi. is written by Seemab Akbarabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seemab Akbarabadi. Free Dowlonad  by Seemab Akbarabadi in PDF.