انہیں اب کوئی آئنا دیجئے

انہیں اب کوئی آئنا دیجئے

ذرا اصلی صورت دکھا دیجئے

بٹھائے ہیں پہرے بہت آپ نے

زباں پہ بھی تالا لگا دیجئے

وچاروں سے ہی وہ تو بیمار ہیں

کوئی سوچ کی اب دوا دیجئے

سزا ہی سہی کچھ تو دے جائیے

وفاؤں کا اب تو صلہ دیجئے

جو انساں سے انساں کو واقف کرے

ہمیں کوئی ایسا خدا دیجئے

محبت ہے یہ کب یہ بندھن لگی

بھلے کتنی سرحد بنا دیجئے

(593) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seema Sharma Sarhad. is written by Seema Sharma Sarhad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seema Sharma Sarhad. Free Dowlonad  by Seema Sharma Sarhad in PDF.