ہم کو عادت قسم نبھانے کی

ہم کو عادت قسم نبھانے کی

ان کی فطرت ہے بھول جانے کی

سر جھکا کر میں کیوں نہیں جیتی

بس شکایت یہی زمانے کی

اس کی شرطوں پہ مجھ کو ہے جینا

کیسی دیوانگی دوانے کی

اس کو نفرت ہے یا محبت ہے

پھر ضرورت ہے آزمانے کی

بعد مرنے کے لے کے جاؤں گی

آرزو اپنے آشیانے کی

میں تو یوں بھی سلگ رہی سرحدؔ

کیا پڑی آگ یوں لگانے کی

(633) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seema Sharma Sarhad. is written by Seema Sharma Sarhad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seema Sharma Sarhad. Free Dowlonad  by Seema Sharma Sarhad in PDF.