Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_fcc4ad63b8b669ff97a80592d619ba59, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آسماں بھی پکارتا ہے مجھے - سیما شرما میرٹھی کی شاعری - Darsaal

آسماں بھی پکارتا ہے مجھے

آسماں بھی پکارتا ہے مجھے

آشیاں بھی لبھا رہا ہے مجھے

عکس آخر کہاں گیا میرا

آئنہ کیوں چھپا رہا ہے مجھے

مجھ میں سورج اگا کے چاہت کا

وہ سویرا سا کر گیا ہے مجھے

غم کی بارش سے بن گئی دریا

اک سمندر بلا رہا ہے مجھے

صبح کی سرد سی فضا تھی میں

غم کا سورج تپا رہا ہے مجھے

میرے اندر بھنور بھی ہے کوئی

تجھ سے مل کر پتہ چلا ہے مجھے

میں ردا ہوں جو بے وفائی کی

کیوں مسلسل تو اوڑھتا ہے مجھے

خوبصورت سے گل کا پیکر ہوں

اپنے انجام کا پتا ہے مجھے

ایک ایسی غزل ہوں میں سیماؔ

ہر کوئی گنگنا رہا ہے مجھے

(525) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seema Sharma Meeruthi. is written by Seema Sharma Meeruthi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seema Sharma Meeruthi. Free Dowlonad  by Seema Sharma Meeruthi in PDF.