سرخ سنہری سبز اور دھانی ہوتی ہے
سرخ سنہری سبز اور دھانی ہوتی ہے
جھیل کنارے شام سہانی ہوتی ہے
خود سے جب بھی آنکھ ملانی ہوتی ہے
آنکھ تو جیسے پانی پانی ہوتی ہے
رقص کرے اور آنکھ میں پانی بھر آئے
ہر لڑکی تھوڑی دیوانی ہوتی ہے
کتنی بوجھل ہے خفت کی گٹھری بھی
جو مجھ کو ہر روز اٹھانی ہوتی ہے
وہ کب بنا بتائے وعدہ توڑ گیا
آنکھوں سے بھی آنا کانی ہوتی ہے
نانی کے چہرے کی لکیروں کو بنتی
بچپن کی ہر شام کہانی ہوتی ہے
کیسے کہہ دوں مجھے محبت ہے تم سے
تم سے تو ہر بات چھپانی ہوتی ہے
دل کے دروازے پر آہٹ سنتی ہوں
جبھی تو آنکھوں میں حیرانی ہوتی ہے
بھیگے بھیگے ہونٹ جہاں ہوں شبنم کے
وہیں کہیں پر رات کی رانی ہوتی ہے
روز نگاہیں سچ کہہ دیتی ہیں سارا
روز مجھے ہی بات بنانی ہوتی ہے
تم سے مل کر سیماؔ نقوی خود اپنے
ہونے کی بھی یاد دہانی ہوتی ہے
(465) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Seema Naqvi. is written by Seema Naqvi. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seema Naqvi. Free Dowlonad by Seema Naqvi in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends