Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_09e1d9f3e10a70ed3a7c7f6d5f27bc2a, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک بس تو نہیں ملتا ہے مجھے کھونے کو - سیما نقوی کی شاعری - Darsaal

ایک بس تو نہیں ملتا ہے مجھے کھونے کو

ایک بس تو نہیں ملتا ہے مجھے کھونے کو

ورنہ کیا کچھ نہیں ہوتا ہے یہاں ہونے کو

دیکھ بے درد زمانے کی زبوں حالی دیکھ

ایک شانہ نہیں ملتا ہے جہاں رونے کو

رات بھر خود سے گلے مل کے بہت روتی ہوں

جھوٹے منہ بھی نہیں کہتا ہے کوئی سونے کو

کتنی میلی ہے ہوس ناک نگاہوں کی چمک

کہ سمندر بھی بہت کم ہے جسے دھونے کو

اس کو بھی ہجر کا تاوان تو بھرنا ہوگا

کوئی دم میں ہے مکافات عمل ہونے کو

میری آواز بھی مجھ تک نہیں پہنچے گی جہاں

میں نے اپنے لئے رکھا ہے اسی کونے کو

کیسے ویران ہیں پتھر سے بھرے کھیت مرے

ہل چلانے کو نہیں بیج نہیں بونے کو

کوئی کس طرح مرے حال سے واقف ہوتا

میری آنکھوں میں کوئی اشک نہ تھا رونے کو

کھو گئے خواب تو ایسی بھی بڑی بات نہیں

میں نے باقی ہی کہاں چھوڑا ہے کچھ کھونے کو

آسمانوں میں کسے ڈھونڈ رہی ہوں سیماؔ

وہ تو بیٹھا ہے مرے دل میں خدا ہونے کو

(628) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seema Naqvi. is written by Seema Naqvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seema Naqvi. Free Dowlonad  by Seema Naqvi in PDF.