Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d63b240708bc83a4fe35f5493dfc6948, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ابر ہی ابر ہے برستا نئیں - سیما نقوی کی شاعری - Darsaal

ابر ہی ابر ہے برستا نئیں

ابر ہی ابر ہے برستا نئیں

اب کے ساون تمہارے جیسا نئیں

خواب اور سینت کر رکھیں آنکھیں

ان سے آنسو تو اک سنبھلتا نئیں

گھومتی ہے زمین گرد مرے

پاؤں اٹھتے ہیں رقص ہوتا نئیں

نوچ ڈالے ہیں اپنے پر میں نے

میں بھی انسان ہوں فرشتہ نئیں

کیسا ہرجائی ہو گیا آنسو

میرا دامن ہے اور گیلا نئیں

کب ہوئے دوست کب ہوئے دشمن

آپ کا بھی کوئی بھروسہ نئیں

دل کی باتیں اور اس سے چھوڑو بھی

وہ جو لگتا ہے یار ویسا نئیں

باتوں باتوں میں جان لیں گے سبھی

جو بھی تیرا نہیں وہ میرا نئیں

آسمانوں میں کھو گئیں جا کر

کچھ پتنگوں کی کوئی سیماؔ نئیں

(495) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seema Naqvi. is written by Seema Naqvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seema Naqvi. Free Dowlonad  by Seema Naqvi in PDF.