Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_55f8b5039a6a9683141b3d3bbb2013ec, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بارش تھی اور ابر تھا دریا تھا اور بس - سیما غزل کی شاعری - Darsaal

بارش تھی اور ابر تھا دریا تھا اور بس

بارش تھی اور ابر تھا دریا تھا اور بس

جاگی تو میرے سامنے صحرا تھا اور بس

آیا ہی تھا خیال کہ پھر دھوپ ڈھل گئی

بادل تمہاری یاد کا برسا تھا اور بس

ایسا بھی انتظار نہیں تھا کہ مر گئے

ہاں اک دیا دریچے میں رکھا تھا اور بس

تم تھے نہ کوئی اور تھا آہٹ نہ کوئی چاپ

میں تھی اداس دھوپ تھی رستہ تھا اور بس

یوں تو پڑے رہے مرے پیروں میں ماہ و سال

مٹھی میں میری ایک ہی لمحہ تھا اور بس

(848) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Seema Ghazal. is written by Seema Ghazal. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Seema Ghazal. Free Dowlonad  by Seema Ghazal in PDF.