Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_186c2f58dd16e94c57656b37da072e19, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہوا دے کر دبے شعلوں کو بھڑکایا نہیں جاتا - سید ظہیر الدین ظہیر کی شاعری - Darsaal

ہوا دے کر دبے شعلوں کو بھڑکایا نہیں جاتا

ہوا دے کر دبے شعلوں کو بھڑکایا نہیں جاتا

دکھا کر جام مے پیاسوں کو ترسایا نہیں جاتا

نہ لے جا دور گلشن سے ارے صیاد بلبل کو

کہ بیمار محبت پر ستم ڈھایا نہیں جاتا

تری تر دامنی کو دیکھ کر کچھ شک سا ہوتا ہے

کہ دھبہ دامن معصوم پر پایا نہیں جاتا

ہیں دونوں نور کے ٹکڑے مگر حفظ مراتب سے

ستاروں کو شہ خاور سے ٹکرایا نہیں جاتا

بہارو ہے بری یہ بات ہم سے عاشق گل کو

دکھا کے روئے گل کانٹوں میں الجھایا نہیں جاتا

نہ کر نشتر زنی صیاد سادہ لوح بلبل پر

نہ جانے جو تڑپنا اس کو تڑپایا نہیں جاتا

ظہیرؔ خستہ یہ بھی اک اصول پاس الفت ہے

زباں پر کلمۂ شکوہ کبھی لایا نہیں جاتا

(420) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sayyad Zahiruddin Zaheer. is written by Sayyad Zahiruddin Zaheer. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sayyad Zahiruddin Zaheer. Free Dowlonad  by Sayyad Zahiruddin Zaheer in PDF.