Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d1e75de056877eac0c859615c92617a6, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کسی کو کچھ نہیں ملتا ہے آرزو کے بغیر - سید ضیا علوی کی شاعری - Darsaal

کسی کو کچھ نہیں ملتا ہے آرزو کے بغیر

کسی کو کچھ نہیں ملتا ہے آرزو کے بغیر

مگر یہ کون ملا مجھ کو جستجو کے بغیر

عجیب طرز ملاقات تھا سر محفل

پیام سارے ملے مجھ کو گفتگو کے بغیر

مرے جگر کا لہو ہے وفاؤں کا ضامن

حنا بھی اس کی ادھوری ہے اس لہو کے بغیر

خمار و کیف میں آنکھیں ہیں میکدے جیسی

نشے میں چور ہوں میں بھی کسی سبو کے بغیر

ہوا نے خار سے مل کر خراشیں ڈالیں پر

قبائے گل تو مہکتی رہی رفو کے بغیر

ہمارے ذکر پہ ہنگامہ ہو گیا اکثر

لیا ہے نام کہاں اس نے ہاؤ ہو کے بغیر

فضا اداس ہے اس واسطے ضیاؔ صاحب

بہار کیسے چلے میرے ماہ رو کے بغیر

(542) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sayed Zia Alvi. is written by Sayed Zia Alvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sayed Zia Alvi. Free Dowlonad  by Sayed Zia Alvi in PDF.