Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8e0865cd9c9edafb66a38f56e0e6dbc9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دل برباد میں پھر اس کی تمنا کیوں ہے - سید ضیا علوی کی شاعری - Darsaal

دل برباد میں پھر اس کی تمنا کیوں ہے

دل برباد میں پھر اس کی تمنا کیوں ہے

ہر طرف شام ہے لیکن یہ اجالا کیوں ہے

جس کی یادوں کے دیئے ہم نے بجھا رکھے ہیں

پھر وہی شخص تصور میں اترتا کیوں ہے

جانتا ہوں وہ مسافر ہے سفر کرتا ہے

قریۂ جاں میں مگر آج وہ ٹھہرا کیوں ہے

تھک چکا ہے تو اندھیروں میں رہے میری طرح

چاند کو کس کی طلب ہے یہ نکلتا کیوں ہے

میں وہی خواب ہوں پلکوں پہ سجایا تھا جسے

آج غیروں کی طرح تم نے پکارا کیوں ہے

روز اک بات مرے دل کو ستاتی ہے ضیاؔ

اس قدر ٹوٹ کے تم نے اسے چاہا کیوں ہے

(413) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sayed Zia Alvi. is written by Sayed Zia Alvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sayed Zia Alvi. Free Dowlonad  by Sayed Zia Alvi in PDF.